خدمت… مبشر علی زیدی

’’ادب کا نوبیل انعام مبشر علی زیدی کو دیا جاتا ہے۔‘‘
اسٹیج سے اعلان کیا گیا۔
ہال میں تالیاں بجیں۔
میں نے نوبیل کمیٹی کا شکریہ ادا کیا۔
’’آپ کو یہ انعام کون سی کتاب لکھنے پر ملا ہے؟‘‘
ایک صحافی نے سوال کیا۔
’’میں نے کوئی کتاب نہیں لکھی۔
میں ادیب ہوں بھی نہیں۔‘‘
میں نے حقیقت بیان کی۔
’’پھر آپ کو انعام کیوں دیا گیا؟‘‘
سب حیران رہ گئے۔
’’میں پبلشر ہوں۔‘‘
میں نے انکشاف کیا،
’’نوبیل انعام مجھے ادب کی اس خدمت پر دیا گیا ہے کہ
میں نے بہت سے ادیبوں کی کتابیں چھپنے نہیں دیں۔‘‘