’’چچا جان کو ڈو اٹ یورسیلف کتابیں پڑھنے کا بہت شوق تھا۔‘‘
واحد نے بتایا۔
’’میری طرح؟‘‘ میں نے خوش ہوکر کہا۔
’’پوری بات تو سن لو بقراط صاحب!‘‘
واحد نے منہ بنایا،
’’چچا جان کتاب دیکھ کر کمپیوٹر ٹھیک کرلیتے تھے۔
کتاب پڑھ کر گاڑی کا انجن کھول لیتے تھے۔‘‘
’’اچھا تو پھر؟‘‘
’’پھر ایک دن انھیں معمولی بخار ہوا،
اگلے دن انتقال ہوگیا۔‘‘
میرے منہ سے نکلا، ’’اوئی اللہ! کیوں؟‘‘
واحد نے دکھی لہجے میں کہا،
’’چچا نے کتاب میں نام پڑھ کر کوئی دوا کھالی۔
پوسٹ مارٹم سے پتا چلا،
موت کی وجہ پروف ریڈنگ کی غلطی تھی۔‘‘
”تانبے کی زمین“، شفیق اختر حر کے منفرد کالموں کا دوسرا مجموعہ – محمد اکبر خان اکبر
کتاب چھپوانے کا سفر، ایک دلچسپ رُوداد – عاطف ملک
”سمندر گنگناتا ہے‘‘، ادبِ اطفال میں ایک منفرد اضافہ – محمد اکبر خان اکبر
تعلیم، تجارت اور خدمتِ ادب: کتاب فروش آن لائن بُک سٹور – حذیفہ محمد اسحٰق
”مشاہیرِ بلوچستان“، پروفیسر سید خورشید افروزؔ کی متاثر کن تحقیق – محمد اکبر خان اکبر
”حسنِ مصر“ سے آشنائی – محمد اکبر خان اکبر
سلمان باسط اور ”ناسٹیلجیا“ کا پہلا پڑاؤ – محمد اکبر خان اکبر
اُردو کے نامور ناول نگار اور افسانہ نویس، منشی پریم چند – آمنہ سعید
نامور ادیب، پروفیسر تفاخر محمود گوندل کا بے مثال حجاز نامہ ”جلوہ ہائے جمال‘‘ – محمد اکبر خان اکبر
ممتاز شاعر اور ادیب، اکرم خاورؔ کی شاعری – آصف اکبر