مریض… مبشر علی زیدی

’’ڈاکٹر صاحب! میرے بیٹے کی جلد پھٹ رہی ہے۔
کیا آپ کچھ علاج کرسکتے ہیں؟‘‘
میری نئی پڑوسن نے کہا۔
میں نے دیکھا، وہ لڑکا بازو کھجائے جارہا تھا۔
’’اسے اسپتال لے جائیں۔‘‘
میں نے مشورہ دیا۔
’’آپ بھی تو ڈاکٹر ہیں۔‘‘
انھوں نے میری نیم پلیٹ کی طرف اشارہ کیا۔
’’میں نے پی ایچ ڈی کیا ہے،
انسانوں کا نہیں، کتابوں والا ڈاکٹر ہوں۔‘‘
میں نے آگاہ کیا۔
وہ بڑبڑاتی ہوئی چلی گئیں۔
کئی دن بعد کل پھر آئیں۔
ایک کتاب میری طرف بڑھاکر فرمایا،
’’ڈاکٹر صاحب! اس کتاب کی جلد پھٹ رہی ہے۔
کیا آپ کچھ علاج کرسکتے ہیں؟‘‘