انقلابی عورت… مبشر علی زیدی

’’ڈاکٹر نے کہا ہے کہ شاید آپ کو کینسر ہے۔‘‘
فہمیدہ آپا نے انکشاف کیا۔
میں دھک سے رہ گیا۔
’’نہیں آپا، اسے دھوکا ہوا ہو گا۔‘‘
انھوں نے بتایا،
’’پھیپھڑوں کے کئی ٹیسٹ ہوئے ہیں۔
اب بایوپسی ہوگی۔‘‘
میری سمجھ میں نہ آیا کہ کیا کہوں۔
انہوں نے قہقہہ لگایا،
’’وہ اور لوگ ہوں گے جو صبر سے مر جاتے ہوں گے۔
بھئی ہم تو خوب روئیں دھوئیں گے۔‘‘
میں نے موضوع بدلنے کی کوشش کی،
’’آپا، کوئی کام ہو تو بتائیں۔‘‘
وہ ہنسیں،
’’آخری خواہش پوچھ رہے ہو؟
ایک کتاب پڑھنا چاہتی ہوں
اور ایک نظم لکھنا چاہتی ہوں۔‘‘

اپنا تبصرہ بھیجیں