پائیدار… مبشر علی زیدی

’’ایک کلومیٹر کی سڑک کے لئے پچیس کروڑ کا بجٹ ہے۔
مجھے کتنا کمیشن دو گے؟
سڑک کتنے میں بناؤ گے؟‘‘
میں نے ٹھیکے دار سے پوچھا۔
اس نے کاغذ پر کچھ حساب کتاب کیا۔
’’کنکریٹ کی چوڑی سڑک دس کروڑ میں بنے گی۔
کم از کم دس سال چلے گی۔
آٹھ کروڑ لگائیں گے تو آٹھ سال میں ٹوٹ جائے گی۔
سڑک پانچ کروڑ میں بھی بن سکتی ہے،
لیکن چار پانچ سال میں بیٹھ جائے گی۔‘‘
ٹھیکے دار نے بتایا۔
میں نے کہا،
’’الیکشن میں ایک سال باقی ہے۔
بس اتنا مال لگاؤ کہ الیکشن تک چل جائے۔‘‘