میں کراچی لٹریچر فیسٹول میں انتظار حسین کو تلاش کررہا تھا۔
پہلے دن وہ ہمیشہ مرکزی پنڈال میں دکھائی دیتے تھے۔
وہاں نہیں ملے۔
خیال آیا کہ مہمان خانے میں چائے پی رہے ہوں گے۔
وہاں کوئی نہیں تھا۔
میں نے سوچا کہ کسی سیشن میں گفتگو کررہے ہوں گے۔
وہ کسی ہال میں نظر نہ آئے۔
پریشان ہوکر میں نے افضال احمد سے پوچھا،
’’انتظار صاحب کہاں چلے گئے؟‘‘
افضال صاحب نے ایک کتاب اٹھاکر کہا،
’’ایک وقت آتا ہے جب ادیب خود افسانہ بن جاتا ہے۔
انتظار حسین اب ادبی میلوں میں نہیں، اپنی کتابوں میں ملیں گے۔‘‘
’’دھندلے عکس‘‘، کرن عباس کرن کا تخلیقی جوہر – محمد اکبر خان اکبر
نوید اقبال کا نعتیہ مجموعہ… ’’عروجِ سخن‘‘ – راشد منصور راشدؔ
انتالیسواں سالانہ یکجہتی ظہرانہ و مشاعرہ (اعلیٰ پائے کی دعوت)
اندرونِ گوجرانوالہ گردی – عمران احسان
ممتاز سفرنامہ نگار راؤ اطہر اخلاق کا سفرنامہ تھائی لینڈ، ’’سوادیکا‘‘ – محمد اکبر خان اکبر
محمد وسیم کا سفرنامہ ’’قونیہ مجھے بلا رہا تھا‘‘ – محمد اکبر خان اکبر
’’ریڈ پاکستان‘‘ (Read Pakistan) کے زیر اہتمام سالانہ ’’نیشنل ریڈرز کانفرنس 2022ء‘‘ کا انعقاد
صنفِ نو، ثلاثی غزل اورمحترمہ پروین سجلؔ – راشد منصور راشدؔ
’’ریڈ پاکستان‘‘ (Read Pakistan) کے زیر اہتمام سالانہ ’’نیشنل ریڈرز کانفرنس 2022ء‘‘ منعقد کی جارہی ہے.
کتابوں کے درمیاں – عمران احسان