بڑی منزل کا مسافر – بینش خان

کتاب ”بڑی منزل کا مسافر‘‘ ایک ایسی کتاب ہے جسے پڑھنے کے بعد انسان میں خود اعتمادی اور موٹیویشن کا لیول بڑھ جاتا ہے۔ اس کتاب کو پڑھنے کے بعد میں اُستاد محترم قاسم علی شاہ صاحب کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گی جنہوں نے ایسی فائدہ مند کتاب لکھی کہ جسے پڑھ کر ہم مستفید ہو سکتے ہیں۔
قاسم علی شاہ صاحب کی یہ کتاب ”بڑ ی منزل کا مسافر‘‘ ایک بہترین کاوش ہے۔ اس کتاب میں مصنف نے زندگی کے مختلف موضوعات پر روشنی ڈالی ہے کہ جنہیں پڑھنے کے بعد انسان اپنی شخصیت میں بہتری لا سکتا ہے۔ قاسم علی شاہ صاحب نے اس کتاب میں بہت خوبصورت بات تحریر کی ہے، ملاحظہ کیجیے:
”جس نے انسان کو سمجھنا ہو وہ حضرت آدم ؑ کو پڑھے اور جس نے بہترین انسان کو سمجھنا ہے وہ رسول کریم ﷺ کی سیرتِ مبارکہ پڑھے.‘‘
اس کتاب میں جن موضوعات پر بھی بات کی گئی ہے ان میں نبی پاک ﷺ کی ذات پاک کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔ کتاب ”بڑی منزل کا مسافر‘‘ میں بہت سی کامیاب شخصیات کی کامیابوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ جو لوگ حالات اور تبدیلی کو قبول کر کے آگے بڑھ جاتے ہیں وہ کام یا ب ہو جاتے ہیں اور جو حالات کی تبدیلی کو قبول نہیں کرتے، وہ نہ تو اپنی سوچ کو بدلتے ہیں نہ خود کو اورنہ ہی ترقی کر پاتے ہیں، جب کہ سچا اور بااعتماد انسان مشکل سے مشکل کا م بھی آسانی سے کر جاتا ہے۔

اچھا اُستاد:
قاسم علی شاہ صاحب لکھتے ہیں کہ ”استا د ایک موٹیویٹر ہے۔ استا د کے لیے صرف پڑھا دینا، بتا دینا، کافی نہیں ہے۔ عمل کے لیے اُکسانا، قوتِ ارادی پیداکرنا، عزم پیدا کرنا، انرجی پیدا کرنا اُستاد کا کام ہے۔‘‘
اچھے اُستاد میں کیا خوبیاں ہونی چاہیں؟ موثر اور مثالی اُستاد بننے کے راز اس کتاب ”بڑی منزل کا مسافر‘‘ میں بتائے گئے ہیں جنہیں اپنا کر آپ بہترین اور مثالی اُستا د بن سکتے ہیں۔

زندگی کا مقصد:
بامقصد زندگی کیا ہوتی ہے؟ انسان کی زندگی کا مقصد کیا ہے؟ اور اپنی زندگی کے مقاصد کو کیسے حاصل کرنا چاہیے؟ ان تمام موضوعات کو قاسم علی شاہ صاحب نے اپنی اس کتاب ”بڑی منزل کا مسافر‘‘ میں نہ صرف بیان کیا ہے بلکہ نوجوان نسل کی اس بارے میں راہنمائی بھی کی ہے کہ زندگی بامقصد گزارنے کا نام ہے۔ مصنف لکھتے ہیں:
”مقاصد بنائیے، غور کیجیے کہ آپ نے لوگوں کو کیا فائدہ دینا ہے، خدمت کیسے کرنی ہے، نام کیسے کمانا ہے‘‘
”اصل نام وہ نہیں ہوتا جس سے آپ کو پکارا جائے بلکہ وہ ہوتا ہے جو آپ کی شناخت ہوتا ہے‘‘

شکرگزاری:
آج کے اس گہما گہمی کے دور میں، نئی نسل شکر گزاری کے مطلب کو نہیں سمجھتی کہ شکرگزاری کیا ہے اور کیسے ادا کی جائے؟ شکر گزار کیسے بننا چاہیے؟ یہ کتاب ”بڑی منزل کا مسافر‘‘ میں آپ کو ان سوالوں کے جوابات بھی مل سکتے ہیں۔

تنقید و تاثیر:
تنقید کو کیسے برداشت کیا جائے؟ تاثیر کن لوگوں میں پائی جاتی ہے اور تاثیر کیسے پیدا کی جاسکتی ہے؟ تاثیر کے بارے میں قاسم علی شاہ صاحب نے اپنی اس کتاب میں ایک بہت کارآمد جملہ لکھا ہے:
”جس کے پاس اخلاص نہیں، اس کے پاس تاثیر نہیں ہوتی.‘‘
الغرض ایسے بہت سے پہلو ہیں جن کے بارے میں یہ کتاب ”بڑی منزل کا مسافر‘‘ پڑھ کر ہم بھی یقیناً کسی بڑی منزل کے مسافر بن سکتے ہیں۔ اس کتاب کو پڑھنے کے بعد یقینی طور پر انسان کی سوچ کا زاویہ تبدیل ہوسکتا ہے۔
اللہ تعالیٰ سے دُعا ہے کہ وہ نوجوان نسل کی درست نہج پر تربیت کے حوالے سے قاسم علی شاہ صاحب کی کاوشوں کو قبول فرمائے اور اس راستے پر انہیں مزید ترقی اور استقامت نصیب فرمائے، آمین