”بس کر دو!‘‘ – Gibs auf!
صبحِ صادق کا وقت تھا۔ سڑکیں صاف اور خالی تھیں۔ میں اسٹیشن کی طرف جا رہا تھا۔ جب میں نے مینار پر نصب گھڑیال کا وقت اپنی گھڑی سے ملایا، تو میں نے دیکھا کہ میرے اندازے سے کہیں زیادہ وقت ہو چکا تھا۔
مجھے اور بھی تیز تیز چلنا پڑا۔ تاخیر کے احساس سے پیدا ہونے والے خوف سے میں راستے ہی میں بے یقینی کا شکار ہو گیا تھا۔ میں تو ابھی اس شہر سے اچھی طرح واقف بھی نہیں تھا۔
خوش قسمتی سے قریب ہی ایک محافظ بھی تھا۔ میں جلدی سے اس کے پاس گیا اور اپنے اکھڑے ہوئے سانسوں کے ساتھ اس سے راستہ پوچھنے لگا۔
وہ مسکرایا اور بولا، ”راستہ تم مجھ سے پوچھنا چاہتے ہو؟‘‘ ”ہاں‘‘، میں نے کہا، ”اس لیے کہ میں اسے خود تلاش نہیں کر سکتا۔‘‘
”بس کر دو۔ بس کر دو‘‘، اس نے کہا اور ایک فوری جھٹکے سے اپنا رخ دوسری طرف کر لیا، ان لوگوں کی طرح جو چاہتے ہیں کہ اپنی ہنسی کے ساتھ تخلیے میں ہوں۔
مصنف: فرانز کافکا
مترجم: مقبول ملک
(جرمن ادب کے شائق دوستوں کی نذر، ایک کاوش)