نامور محقق، دانشور، معلم، افسانہ نویس اور سفرنامہ نگار حسنین نازشؔ کا سفرنامہ ”امریکا میرے آگے‘‘ شائع ہو گیا ہے. ”امریکا میرے آگے‘‘ آپ کی پانچویں کتاب اور تیسرا سفرنامہ ہے جو امریکا کے سفر پر مشتمل ہے.
حسنین نازشؔ کا اصل نام حسنین اصغر قریشی ہے ۔ آپ12 مئی 1977ء کو ضلع راولپنڈی کی تحصیل مری کے ایک گائوں نندکوٹ میں پیدا ہوئے۔ بعد ازاں ان کے والدین نے راولپنڈی سکونت اختیار کر لی۔ ابتدائی تعلیم کے بعد آپ نے گورنمنٹ ڈگری کالج سٹیلائٹ ٹاؤن سے ایف اے اور بی اے کا امتحان پاس کیا۔ معاشیات میں ایم اے کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز ”ڈیلی ڈان‘‘ سے کیا. اسی دوران آپ نے ایم اے اُردو اور پھر ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔
حسنین نازشؔ وفاقی اُردو یونیورسٹی، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور کئی نجی تعلیمی اداروں میں بطور معلم و صدر شعبہ اُردو، تدریسی خدمات سر انجام دے چکے ہیں. آپ کے درجنوں تحقیقی مقالے، کالم اور فیچر اخبارات و رسائل میں چھپ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ کو تُرک مسلم مفکرین و مصلحین کی کتابوں کے اُردو تراجم کی نظر ثانی کا بھی موقع ملا۔
ادبی حلقوں میں حسنین نازشؔ کی شناخت کا باعث ان کی پہلی کتاب ”اُردوہے جس کا نام‘‘ بنی جو 2007ء میں منظر عام پر آئی جس میں اُردو زبان کی تاریخ، ا ضافِ نظم و نثر کا تعارف اور ادبی تحاریک پر طائرانہ نظر ڈالی گئی۔ آپ کا پہلا افسانوی مجموعہ ”پہلی اڑان‘‘ 2009ء میں منظر عام پر آیا جس کی داد وہ حمید شاہد اور منشایاد مرحوم سے وصول پا چکے ہیں۔ ”قاردش‘‘ آپ کی تیسری کتاب اور پہلا سفرنامہ ہے جو آپ کے سفرِ ترکی کے حال پر مشتمل ہے۔ اس کے بعد آپ نے ”دیوار چین کے سائے تلے‘‘ کے عنوان سے شائع شدہ کتاب میں اپنے سفرِ چین کے حالات بیان کیے ہیں. حسنین نازشؔ کے حالیہ شائع ہونے والے نئے سفرنامے ”امریکا میرے آگے‘‘ کے اقتباسات متعدد ادبی محافل میں پڑھ کر سنائے جا چکے ہیں۔ اہلِ نقد و نظر کو شدت سے اس سفرنامے کی اشاعت کا انتظار تھا۔ 160 صفحات پر مشتمل اس کتاب کو ”مثال پبلشرز، فیصل آباد‘‘ نے شائع کیا ہے اور اس کی قیمت 400 روپے مقرر کی گئی ہے.
آج کل نازشؔ صاحب اپنے چوتھے سفرنامہ پر کام کر رہے ہیں. آپ نے اپنا یورپ کا یہ سفر اپنے رفیقِ کار زاہد زمان صاحب کے ہمراہ کیا. اس سفر نامہ میں نازشؔ صاحب مختلف یورپی ممالک نیدرلینڈز، بیلجیئم، جرمنی، فرانس، آسٹریا اور سویٹزرلینڈ کی سیر کا حال لکھ رہے ہیں. حسنین نازشؔ کو ان کی علمی اور ادبی خدمات کے اعتراف میں کئی ملکی اور غیر ملکی تعریفی اسناد اور ایوارڈز مل چکے ہیں۔
ادارہ ”کتاب نامہ‘‘ حسنین نازشؔ کی کامیابی کے لیے دعاگو ہے.