مطالعہ کی اہمیت – عفاف اظہر

انسانی جسم ایک ایسی کائنات کے مترادف ہے جس کے اندر متعدد چھوٹی چھوٹی دُنیائیں آباد ہیں۔ سبھی ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں، ایک دوسرے کے بنا ادھوری اور سبھی آپس میں لازم و ملزوم بھی۔ جیسے بدن کی ساخت کو نشونما کے لیے صحت مند خوراک ضروری ہے، تو سانس لینے کے لیے پھیپھڑوں کو تازہ ہوا، دل کو دھڑکنے کے لیے رگوں میں گرما گرم لہو اور پھر لہو کو بدن میں دوڑنے کے لیے پھر وہی خوراک اور آکسیجن۔۔۔
ہمارے بدن کی اس کائنات کا تمام تر کنٹرول ہمارے دماغ کے پاس ہے جب کہ ہمارا دماغ بذاتِ خود اپنے طور پر الگ سے ایک پوری کائنات بھی ہے۔ انسانی ذہن کی ساخت، سوچ کی اُڑان، آگہی کی پرواز اور پھر اس کی فکر و شعور کی بلندی۔۔۔
ذرا غور تو کرو کہ تم اپنی ذات میں پوری ایک کائنات ہی تو ہو۔ ہمارے ذہن میں آباد یہ دنیا ہر پل و ہر آن اپنے اردگرد کے تجربات سے گزرتی، مشاہدات سے سیکھتی اور افکار و نظریات سے سمجھتی ہوئی اپنی طاقت ہمیشہ ”مطالعہ‘‘ کے ذریعے حاصل کرتی ہے یعنی مطالعہ در مطالعہ انسانی ذہن کی خوراک ہے جس کے بنا ذہن کا زندہ اور صحت مند رہنا ممکن نہیں۔