قصیدہِ اُردو لُغت – تنویرؔالٰہی

سخن، بلاغت کی شان اُردو
ہے سب سے پیاری زبان اُردو
زبانِ مرسلﷺ کے عربی خط میں
ہے ہم پہ رب کا فیضان اُردو
ہیں عربی ترکیبیں اس میں شامل
یہی ہے خاصہ آن اُردو
تہجی کے حروف اور مخارج
میں سب سے اونچی اُڑان اُردو
جُڑے ہیں سب جس سے یہ پنجابی
بلوچ، سندھی، پٹھان، اُردو
ہے اس میں ہر اک زبان شامل
ہے اک مکمل جہان اُردو
ہے سنسکرت، فارسی بھی اس میں
زبانوں میں ہے مہان اُردو
اِسی کا غلبہ ہے پاک و ہند پہ
لغت کا ہے آسمان اُردو
لغت کی دنیا کے ذائقوں میں
ہے سب سے شیریں بیان اُردو
فرازؔ، محسنؔ و میرؔ و غالبؔ
سخنوروں کا ہے مان اُردو
ہے مُغلیہ دور کی حکمرانی
کی عزمتوں کا نشان اُردو
زیر و زَبر سے یہ ہے مُزیّن
حَسیں تلفظ کی جان اُردو
لگے حسِینہ، حَسِین تر وہ
جو بولتی ہو زبان اُردو
یوں پُر ترنم ہے، جیسے ہو یہ
غزل کی اِک داستان اُردو
رکھے جو شائستگی میں شہرت
ہے اس تمدن کی جان اُردو
دُعا ہے تنویرؔ کی خدا سے
رہے ہمیشہ جوان اُردو