ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں کوڑا کرکٹ اٹھانے والوں نے ایک پبلک لائبریری قائم کی ہے جو تمام کی تمام ایسی کتب پر مشتمل ہے جن کا مقدر ردی ہو کر ختم ہوجانا تھا۔ یہ لائیریری انقرہ کے ایک ضلع ”چانکایا‘‘ (Çankaya) میں اس وقت قائم ہوئی جب وہاں کے صفائی کے کتاب دوست اہل کاروں نے ردی کی گئی کتب کو جمع کرنا شروع کیا۔ کئی مہینوں تک کوڑا اٹھانے والے یہ اہل کار ردی کے طور پر پھینکی گئی کتب کو جمع کرتے رہے اور جب آہستہ آہستہ گردونواح میں اس لائبریری کے قیام کی یہ بات پھیلی تو لوگوں نے خود بھی کتابیں عطیہ کرنا شروع کر دیں۔ آغاز میں یہ کتابیں صرف بلدیہ ملازمین یا ان کی اہل و عیال کے لیے ہی جاری کی جاتی تھیں لیکن جیسے جیسے کتابوں کا ذخیرہ بڑھتا گیا اور یہ لائبریری اردگرد کے علاقوں میں مشہور ہونے لگی تو 2017ء کے ستمبر میں اس لائبریری کو باقاعدہ طور پر عوام کے لیے کھول دیا گیا۔
”ان جمع شدہ کتابوں سے لائبریری بنانے کا خیال ہم زیر بحث لائے اور پھر عوام کی اس میں دلچسپی اور تعاون سے یہ منصوبہ وجود میں آگیا‘‘ یہ بات ”چانکایا‘‘ کے میئر الپرتاشدیلان (Alper Taşdelen) نے گفتگو کرتے ہوئے کہی، جن کی مقامی حکومت اس لائبریری کی نگرانی کر رہی ہے۔
اس وقت لائبریری میں چھ ہزار سے زیادہ کتابیں موجود ہیں جو ادب سے لے کر ہر قسم کے موضوعات پر مشتمل ہیں۔ اس لائبریری میں بچوں کے ادب اور سائنسی تحقیق کے حوالے سے بھی الگ الگ بھر پور گوشے موجود ہیں۔ شائقین کے لیے انگریزی و فرانسیسی کتب بھی وافر مقدار میںموجود ہیں۔
یہ لائبریری محکمہ صفائی کے مرکزی دفتر کی ایک پرانی انیٹوں کی فیکٹری کی عمارت میں قائم ہے. اس فیکٹری کے سنسان بڑے بڑے برآمدے اس لائبریری کے لیے بے حد موزوں رہے ہیں. اس کتب خانہ سے، دو ہفتوں کی معیاد کے لیے کتابیں جاری کی جاتی ہیں اور حسبِ ضرورت یہ معیاد بڑھائی بھی جاسکتی ہے۔
میئر الپرتاشدیلان نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا: ”ایک طرف وہ لوگ ہیں جو یہ کتابیں سڑکوں پر پھینک دیتے ہیں اور دوسری طرف وہ افراد ہیں جو ہر وقت ان کتابوں کی تلاش میں رہتے ہیں۔‘‘ الپرتاشدیلان کا مزید کہنا ہے کہ ”تمام ترکی سے، مختلف دیہاتوں کے سکول اساتذہ ان کتب کے اجراء کے لیے درخواستیں بھی دے رہے ہیں۔‘‘
اس لائبریری کے ذخیرہء کتب میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور خوش آئند بات یہ ہے کہ یہ لائبریری محفوظ کی گئی ان کتابوں کو نہ صرف مختلف تعلیمی اداروں حتیٰ کے قیدیوں کو بھی جاری کر رہی ہے.
شہری حکومت نے اس منفرد لائبریری کی دیکھ بھال کے لیے کل وقتی ملازم بھی رکھ لیا ہے۔ لائبریری بلدیہ اہلکاروں کے بچوں اور قریبی سکول کے طالب علموں سے بھری رہتی ہے۔ لائبریری میں ایک گوشہ قارئین کے مختص ہے جہاں بیٹھ کر وہ کتابیں پڑھ سکتے ہیں علاوہ ازیں لائبریری میں آنے والے دیگر افراد کے لیے شطرنج کے تختے بھی رکھے گئے ہیں. لائبریری ان شوقین سائیکل سواروں میں بھی مقبول ہے جو قریبی وادیوں میں سیر کے لیے جاتے ہیں اور کچھ ساعت کے لیے یہاں رُک کر مطالعہ و ایک کپ چائے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
اس لائبریری کے قیام کے حوالے سے کوڑا اٹھانے والے 32 سالہ اہلکار سرحد بائے تیمور (Serhat Baytemur) اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ:
”اس سے قبل میری خواہش تھی کہ میرے پاس گھر میں ایک لائبریری موجود ہو لیکن اب ہمارے پاس یہاں چانکایا میں یہ لائبریری موجود ہے۔‘‘
اس لائبریری کے بارے میں ڈوئچے ویلے (DW) رپورٹ:
تُرک ریڈیو اینڈ ٹی وی (TRT) کی رپورٹ ملاحظہ کیجیے:
لائبریری کے حوالے سے سی بی سی (CBC) نیوز: