کتاب کی افتتاحی تقریب

آج کے پروگرام میں بھاگ دوڑ بہت ہے. ناشتا کیا، باتیں کیں، اُٹھ کھڑے ہوئے. بھاگم بھاگ اس بُک شاپ پہ پہنچے جہاں میرے انگریزی ترجموں کا مجموعہ ”Leaves‘‘ اپنی تقریبِ افتتاح میں میرا انتظار کر رہا تھا. چند قاری، چند لکھنے والے جمع تھے، کوئی انگریزی کا، کوئی تیلگو کا، کوئی کنڑ کا. مختصر تعارفی کلمات بھلہ صاحب کی طرف سے. مختصر گفتگو آصف فرخی کی. چھوٹی سے کہانی میری طرف سے. اور یہاں سے میں نے اشارہ لیا کہ کتاب کی افتتاحی تقریب بس اسی رنگ سے ہونی چاہیے اور بُک شاپ پر ہی ہونی چاہیے کہ پھر جس کا جی چاہے کتاب خریدے. یہ کیا فائیو سٹار ہوٹل میں بڑا سا سٹیج سجا ہے. وزیر صاحب مہمانِ خصوصی بنے بیٹھے ہیں اور معذرت کر رہے ہیں کہ کتاب میں پڑھ نہیں سکا. مگر اور اس کے ساتھ جو فرماتے ہیں اسے رپورٹر حضرات موتی سمجھ کے چُن لیتے ہیں. ساتھ میں نامور اور گمنام مقالہ نگاروں کے مدحیہ مقالے.

(نئے شہر پرانی بستیاں، باب: جمنا سے کاویری تک، صفحہ: 66 – 65)

اپنا تبصرہ بھیجیں