جس اُردو نے راج کیا تھا اپنے ہی درباروں میں
لمحہ بہ لمحہ قتل ہوئی وہ اپنے ہی غداروں سے
وہ اُردو جس کے وجود پذیر ہونے پر اس کی میٹھی بولی اور خوش الہانی کے قصیدے بولے جاتے تھے، اس اُردو کی خوبصورتی پر قلم لکھنا نہیں روک پاتے تھے، وہ اُردو جو سلیقئہ گفتگو اور اطوار لہجہ دیتی رہی…
آج اسی اُردو کو اسی کے پرورش کردہ اپنوں نے زخموں سے چور چور کردیا…
وہ راج کرنے والی شہزادی آج بے یارومددگار ہے
اُردو آج بھی اپنوں کی منتظر ہے
امید ہے کہ اپنے لوٹ آئیں گے
آمین
تعلیم، تجارت اور خدمتِ ادب: کتاب فروش آن لائن بُک سٹور – حذیفہ محمد اسحٰق
”مشاہیرِ بلوچستان“، پروفیسر سید خورشید افروزؔ کی متاثر کن تحقیق – محمد اکبر خان اکبر
”حسنِ مصر“ سے آشنائی – محمد اکبر خان اکبر
سلمان باسط اور ”ناسٹیلجیا“ کا پہلا پڑاؤ – محمد اکبر خان اکبر
اُردو کے نامور ناول نگار اور افسانہ نویس، منشی پریم چند – آمنہ سعید
نامور ادیب، پروفیسر تفاخر محمود گوندل کا بے مثال حجاز نامہ ”جلوہ ہائے جمال‘‘ – محمد اکبر خان اکبر
ممتاز شاعر اور ادیب، اکرم خاورؔ کی شاعری – آصف اکبر
ممتاز شاعرہ اور افسانہ نگار، فوزیہ تاج کی کی ایک اعلٰی افسانوی تصنیف، ”جل پری‘‘ – محمد اکبر خان اکبر
نامور کالم نگار و افسر تعلقات عامہ محترمہ تابندہ سلیم کی کتاب، ”لفظ بولتے ہیں“ – محمد اکبر خان اکبر
اسد محمد خان، فن اور شخصیت – شہزینہ شفیع