کراچی: بختاور بھٹو زرداری کی جانب سے قانونی نوٹس بھیجے جانے کے بعد سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو شہید پر لکھی گئی کتاب کی تقریب رونمائی روک دی گئی۔
کراچی لٹریچر فیسٹیول کی انتظامیہ نے پاکستان کی سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو شہید کی بیٹی بختاور بھٹو کی جانب سے قانونی نوٹس بھیجے جانے کے بعد سابق سفیر اور سیاستدان عابدہ حسین کی کتاب کی تقریبِ رونمائی منسوخ کر دی ہےـ
بختاور بھٹو زرداری نے گزشتہ روز سوشل میڈیا پر اپنے ٹوئٹر پیغام میں عابدہ حسین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ میری والدہ کی موت کے 10 سال بعد ان سے متعلق بالکل جھوٹ لکھا گیا ہے اور جب وہ اپنا دفاع بھی نہیں کر سکتیں، ہم یہ برداشت نہیں کریں گے۔
بختاور بھٹو کی جانب سے کتاب کی مصنفہ عابدہ حسین، اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس کی مینیجنگ ڈائریکٹر اور لٹریچر فیسٹیول کی بانی امینہ سید اور سلمیٰ عادل کو قانونی نوٹس بھیجے گئے ہیں۔
عابدہ حسین کی نئی کتاب اسپیشل سٹار: بینظیر بھٹو میں پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم کی زندگی کے تعلیمی، سماجی اور سیاسی پہلؤوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
بختاور بھٹو نے قانونی نوٹس میں عابدہ حسین پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے بینظیر سے اپنی جھوٹی وابستگی ظاہر کر کے سابق وزیراعظم کے بارے میں غلط تاثر دینے اور پاکستان پیپلز پارٹی کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔
نوٹس میں امینہ سید کو بھی کراچی لٹریچر فیسٹیول میں بینظیر پر لکھی گئی کتاب کی تقریبِ رونمائی فوری طور پر روکنے کا کہا گیا تھا۔
ایک بین الاقوامی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے امینہ سید کا کہنا تھا کہ بینظیر پر کتاب کی تقریبِ رونمائی روک دی گئی ہے اور پروگرام کے نئے شیڈول میں ترمیم کرتے ہوئے عابدہ حسین کا نام میلے میں شامل مصنفوں کی فہرست سے بھی ہٹا دیا گیا ہےـ
امینہ سید نے بتایا کہ یہ کتاب ہم نے شائع کی تھی اور ہم کراچی لٹریچر فیسٹیول میں اس کی رونمائی کا ارادہ رکھتے تھے لیکن فی الحال ہم نے رونمائی منسوخ کر کے کتاب کی فروخت بھی روک دی ہےـ امینہ سید کا مزید کہنا تھا کہ ایسے معاملات کو ہم سنجیدگی سے لیتے ہیں اس لیے ہم نے انفرادی طور پر ماہرین سے رجوع کیا ہے جو اس کتاب کا بغور جائزہ لیں گے جس کے بعد ہم آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔
کتاب کی مصنفہ عابدہ حسین کا کہنا تھا کہ قانونی نوٹس میری سمجھ سے باہر ہے کیوں کہ میں نے کتاب میں بے نظیر سے متعلق کوئی منفی بات نہیں لکھی بلکہ زیادہ تر تو میں نے بینیظیر بھٹو کی تعریف ہی لکھی ہےـ انہوں نے مزید کہا ہے کہ بختاور نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ انہیں اس کتاب میں کیا بات بُری لگی اور مجھے ابھی تک نوٹس بھی موصول نہیں ہوا ہےـ ان کا کہنا تھا کہ ابھی لاہور لٹریری فیسٹیول بھی آنے والا ہے، شاید اس میں کتاب کی تقریبِ رونمائی ہو جائےـ