بڑے کام کے بارے میں لوگ ازخود بتاتے ہیں کہ یہ بڑا، بہت بڑا کام ہے ۔ محمود احمد مودی صاحب کو آپ بیتیاں کا دوسرا حصّہ پیش کیا تھا، چند روز قبل ان کی کال آگئی، کہنے لگے کہ میں نے اس کتاب کا بغور جائزہ لیا، ایسا کام پہلے کبھی نہیں دیکھا، آپ نے بڑا کام کیا ہے، اپنے لیے تو سبھی لکھتے ہیں، مگر آپ نے دوسروں کے لیے، بلکہ ادب کے لیے کمال کام کیا ہے۔ مجھے اس کا پہلا حصہ بھی چاہیے تاکہ دونوں حصوں پر تبصرہ لکھ کر اخبار جہاں میں لگایا جائے۔
آپ بیتیوں کے بعد کچھ ادھورے ناولز اور ایک نئی مزاحیہ سیریز ”کارٹون سیریز‘‘ لکھنے کے لیے کمر کس ہی رہا تھا کہ دوستوں نے دباؤ ڈالا، ”قلم کتاب‘‘ کب تک آئے گی؟ تب محبوب بھائی اور میں نے فیصلہ کیا کہ پہلے اسے جلد مکمل کردیا جائے، یہ آپ بیتیوں کے مقابلے میں جلد ہوجائے گی۔ مگر جب یہ کام کرنے نکلے تو لگ پتا گیا۔ سر چکرا کر رہ گیا، یہ تو آپ بیتیوں سے چار گنا خطرناک اور مشکل ہے. پھر خود کو بند گلی میں پھنسا لیا تھا کہ ایک نقطہ بھی کمپوزنگ کا نہیں ہوگا، نہ گوگل سے استفادہ ہوگا۔ ارادہ نیک اور حوصلے بلند تھے، تب بہت افراد نے بڑھ کر مدد کی۔ ان میں جاسوسی ڈائجسٹ کی مدیرہ لبنیٰ خیال، سرگزشت کے پرویز بلگرامی، سسپنس کی یمنی احمد، ڈاکٹر افتخار کھوکھر، ابراہیم جمالی بھائی، ڈاکٹر عبدالرب بھٹی، کاوش صدیقی، تسنیم جعفری اور مصطفیٰ ہاشمی کے نام قابل ذکر ہیں۔ پھر ایسے میں ایک صاحب نے فیس بک میسنجر پر رابطہ کیا، پہلی بار ان کا نام پڑھا تھا، فرہاد احمد فگار… پھر انھوں نے جن جن بڑوں لوگوں کی لکھائیاں بھیجیں، وہ حیران کن تھیں۔ اس کتاب نے مجھے کئی ”دوستوں‘‘ کی بڑی پہچان کروائی ہے۔ اس کے بعد میرے پرانے قلم دوست، معروف صحافی و ادیب محمد ناصر زیدی نے رابطہ کیا اور دل کھول کر پیار بھرے شکوے کیے، میں نے معذرت کی۔ محمد ناصر زیدی بھائی ایک اعلیٰ خطاط بھی ہیں۔ یہاں یہ خیال آیا کہ باقی صفحات محمد ناصر بھائی سے لکھوائے جائیں۔ بس کہنے کی دیر تھی کہ انھوں نے اسی وقت آفس میں ہی صفحات لکھنے شروع کردیے اور کمال کرڈالا۔ ایسے ہوتے ہیں مخلص دوست۔ ان کے کمالات بھی دیکھیے۔
میں نے ہی لکھا ہے کہ…
”اگر آپ کا کام کسی کے دل، کسی کے دماغ اور کسی کے اعصاب پر سوار ہوگیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کام یاب جا رہے ہیں۔‘‘
الحمداللہ، صاف دکھائی دیتا ہے کہ آپ بیتیاں، آگ کا بیٹا، خوف ناک، سائنس فکشن ایڈونچر ناولز، دڑبا کالونی اور اب قلم کتاب… چاہنے والوں کے دل و دماغ میں اور بعض بے چاروں کے اعصاب پر سوار ہیں۔ پھر یہ بھی دکھائی دیتا ہے کہ غیر محسوس طور پر کبھی آئیڈیے دینے اور کبھی لکھنے میں نقالی بھی کرتے ہیں اور یہی بات میرے لیے باعث طمانیت ہے۔
فکر نہ کیجیے، ابھی بک آف ریکارڈز، مختلف موضوعات کے طویل ناولز، نئی مزاحیہ سیریز ”کارٹون سیریز‘‘ باری کے انتظار میں ہیں۔
لیجیے، اب پڑھیئے وہ تمام نام جن کی لکھائی کتاب میں شائع کی جا رہی ہے:
عبدالستار ایدھی، احمد فراز، احمد ندیم قاسمی، علامہ عرفان دیر عابدی، الماس دولتانہ، انور سدید، اشفاق احمد، بیگم سعدیہ قاضی عیسیٰ، زیلم خان (صدر چیچنیا)، ڈاکٹر انور سجاد، ڈآکٹر اسرار احمد، گوہر ایوب، جنرل محمد اعظم خان، جنرل شیر علی پٹوری، عمران خان، اسرارِ زیدی، مولانا جان محمد عباسی، کلیم الدین، خاطر غزنوی، محسن احسان، مولانا محمد حسین نعیمی، مولا ا امین احسن اصلاحی، ممتاز دولتانہ، منیر نیازی، مسکین علی حجازی، نواب اکبر بگٹی، نواب زادہ نصر اللہ خان، نذیر صابر، پروفیسر ظریف خان، قاسم ضیاء ( اولمپیئن)، قاضی حسین احمد،رفیع الدین ہاشمی، ایس ایم خالد (مصور)، محترمہ سلمٰی تصدق حسین، سرفراز شاہد، محمد شریف شیوہ، جناب شوکت علی (گلوکار)، عبدالصبور طارق، سید محمد حبیب اللہ اوج، طالب ہاشمی، عقیل محمد، ضیاء شاہد، طارق عزیز، اے حمید، ادا جعفری، احمد فراز، اختر شہاب، اختر شیرانی، علی سفیان آفاقی، انور شعور، جمیل جالبی، عقیل عباس جعفری، عارف عبدالمتین، عارف شفیق، اسد اریب، اشفاق احمد، بابا نجمی، بشیر بدر، بشریٰ رحمٰن، چغتائی ( آرٹسٹ)، دانش دہلوی، ڈاکٹر عبد القدیر خان، فیض احمد فیض، فراق گورکھپوری، گلزار (انڈین گیت نگار)، حفیظ جالندھری، حکیم محمد سعید، حنیف رامے، حسن نثار، حمایت علی شاعر، ابنِ انشاء، ابنِ صفی، ابراہیم جلیس، افتخار عارف، انیس ناگی، انتظار حسین، عصمت چغتائی، جاذب قریشی، عبداللہ حسین، جیلانی بانو، جوش ملیح آبادی، جون ایلیا، ڈاکٹر جاوید اقبال، کیفی اعظمی، خواجہ عابد نظامی، خواجہ حسن نظامی، خالد علیگ، خاطر غزنوی، خدیجہ مستور، کرشن چندر، ایم اسلم، ماہر القادری، منشایاد، منظر ایوبی، مظہر محمود شیرانی، میرزا ادیب، مرزا غالب، ابو الاعلیٰ مودودی، محسن احسان، محسن بھوپالی، منیر نیازی، مشتاق احمد یوسفی، مستنصر حسین تارڑ، پیرزادہ قاسم، کرار حسین، پروفیسر جیلانی کامران، ریئس امروہوی، رعنا فاروق، رسا چغتائی، صادقین (آرٹسٹ)، صہبا اختر، سلیم کوثر، ساقی امروہوی، سحر انصاری، سحر رومانی، شہزاد احمد، صوفی تبسم، سید وقار عظیم، سید ضمیر جعفری، تابش دہلوی، وزیر آغا، یاس یگانہ چنگیزی، زیڈ اے بخاری، ظہیر کاشمیری ۔عبدالعلیم صدیقی، عبدالعزیز ساحر، عبدالحفیظ شاہد، عبداللہ حسین، عابدہ نرجس، ابو الفرح ہمایوں، محمد علی (فلم سٹار)، ادیبہ انور، احمد اقبال، اعجاز احمد نواب، علیم الحق حقی، امجد جاوید، شمع زیدی، عقیل عباس جعفری، اقلیم علیم، اثر نعمانی، آثم مرزا، عطاء الحق قاسمی، اظہر کلیم، ڈاکٹر عبدالرب بھٹی، ڈاکٹر ادیب عبدالغنی شکیل، ڈاکٹر افتخار کھوکھر، ڈاکٹر سید منظر حسن، عکسی مفتی، ڈاکٹر انعام الحق کوثر، حفیظ الرحمٰن احسن، حسن عابدی، حسن اکبر کمال، حسام بٹ، عمران قریشی، اشتیاق احمد، سید محمد جاوید امتیازی، کاشف زبیر، کوثر چاند پوری، ایم اے راحت، ایم اسلم، ایم الیاس، محمد شمیم مرتضیٰ، اسماء قادری، ذکیہ بلگرامی، منصور ملتانی، منظر امام، مظہر کلیم ایم اے، مرزا حامد بیگ، مرزا ظفر بیگ، محمود احمد مودی، محی الدین نواب، مشتاق احمد قریشی، پرویز بلگرامی، رانا سعید دوشی، روبینہ رشید، سعادت حسن منٹو، صاحب حسین، شفیق احمد انجم، شاہد احمد دہلوی، شکیل عادل زادہ، شمیم نوید، شعیب عزیز، سید الطاف قادر، سید انور فراز، سید مبارک شاہ، سید قاسم محمود، طاہر جاوید مغل، یعقوب بھٹی، سید یونس حسرت، یونس جاوید، زبیدہ آپا، سیما غزل، ضیاء تسنیم بلگرامی، عباس العزم، ادیب سیمع چمن اکبر آبادی، آفتاب عالم قریشی، محمد اکمل معروف، آمین بابر، انصار احمد معروضی، عارف مجید عارف، اشفاق احمد خان، بیگم ثاقبہ رحیم الدین، مسعود احمد برکاتی، ڈاکٹر محمد افضل حمید، عفت گل اعزاز، فرہاد احمد فگار، محمد فیصل شہزاد، محمد فاروق دانش، فرزانہ روحی، محمد فیاض ماہی، غلام محی الدین ترک، حنیف سحر، امتیاز عارف، ریاض عادل، رانا راشد علی خان، تسنیم جعفری، عرفان رامے، کلیم چغتائی، کاوش صدیقی، خادم حسین مجاہد، خان حسنین عاقب، خدا بخش نظامی، محمد وسیم خان، محمد شعیب مرزا، محمد عباس ثاقب، سید مظہر مشتاق، مظہر یوسف زئی، ضیاء الحسن ضیا، ڈاکٹر طاہر مسعود، منیر احمد راشد، محمد ندیم اختر، نعیم احمد بلوچ، محمد ناصر زیدی، نظر زیدی، نور محمد جمالی، رانا علی رضا بلو، رانا محمد شاہد، ریحانہ اعجاز، روبنسن سیموئل گل، رخسانہ افضل، ایس ایم رحمانی، صابر فیاض، صالحہ صدیقی، م ص ایمن، سید صفدر علی، تبسم اشفاق شیخ، تنویر پھول، طارق ریاض خان، افق دہلوی، عمیر عادل، ظفر محمود انجم، زمرد سلطانہ، ظہران جلیس، محبوب جاوید، شہزاد بشیر، علی رضا، عالیہ ذوالقرنین، علیشہ چوہدری، انجم فاروق ساحلی، مہوش اسد شیخ، ارسلان اللہ خان، آسیہ علی، عطا السلام سحر، بہرام علی وٹو، بنت محمود، بنت ایوب مریم، بیگم سیدہ ناجیہ شعیب، محمد برہان الحق، ڈاکٹر راحت جبیں، احسان شاکر، ارم رحمان، عیشا صائمہ، فریدہ گوہر، احمد نعمان شیخ، فرزین لہرا، غلام مرتضیٰ علوی، غزالہ کشور ملک، ہادیہ جنید گابا، حفیظ الرحمٰن احسن، محمد دانیال حسن، حافظ نعیم احمد سیال، حماد رضا، حفصہ بٹ عدن، حفصہ الماس، حمیرا علیم، جویریہ ارشد وش، کبیر عباسی، محمد نعمان، محمد اویس بلوچ، قانتہ رابعہ، خدیجہ محسن، سیدہ لبنیٰ رضوی،محمد فیصل علی، محمد شہزور اسلم ڈولہ، مہر النساء مولوی، میمونہ ارم مونشاہ، مریم حجاب، محمد حسن مختار، نحل سعدی آرائیں، نعمان حیدر حامی، نصرت نسیم، نزھت وسیم، رابعہ فاطمہ, راشدہ سعیدہ، رفعت امان اللہ، رضوان الحق زین، صدف جاوید، صفدر علی حیدری، سفینہ یعقوب مغل، صائمہ مسلم، صاعقہ علی نوری، سائرہ شاہد، سکینہ زیدی، صائمہ امتیاز، صحیفہ ہادیہ، شمع اختر انصار، شارق عزیز میاں اعوان، شازیہ ستار نایاب، ثوبیہ رمضان، سیدہ عطرت بتول نقوی، سیدہ لبنیٰ رضوی، طاہرہ کومل، ابو عبداللہ عماد حسن، عمارہ محمد فہیم، عمارہ جہادی، ام ماریہ حق، ام نسیبہ، محمد عثمان ذوالفقار، واعظ ابن خالد، زہرا جعفری، شہزادی ہدی انجم، محمد شاہد اقبال، غلام زادہ نعمان صابری، نوید احمد۔
قلم کتاب کے کام کو ہم نے مراحل میں تقسیم کیا ہے۔ پہلا کٹھن مرحلہ طے ہوا، جس میں ہم نے ہینڈ رائٹنگز حاصل کرنی تھیں۔ اس کے لیے کہاں کہاں رابطے کیے، یہ ایک الگ داستان ہے۔ میرے خیال میں بھی نہ تھا کہ ایسے ایسے نام ور لوگوں کی ہینڈ رائٹنگز مل جائیں گی۔ محبوب بھائی اور میں دن رات اسی تگ ودو میں لگے رہے۔ آخر کار اب ایسے بڑے نام حاصل ہوچکے کہ دل ہی خوش ہوگیا۔ اب قلم کتاب کا دوسرا مشکل مرحلہ سامنے ہے ۔ تمام ہلکی رائٹنگز کو گہرا کروانا، تاکہ پرنٹنگ میں صاف آ سکیں۔ پھر ان کی ترتیب اور سیٹنگ کروانا ایک مشکل ترین کام ہے۔ اس کے بعد فہرست بنانا آسان نہیں ہوگا، کیوں کہ تحاریر ایک صفحے کی بھی ہیں، آدھے صفحے کی بھی اور بعض ایک صفحے پر چار شائع کی جائیں گی۔ مشکل اس وجہ سے کے سوا چار سو ناموں کی فہرست ہاتھ سے لکھی جائے گی۔
ہماری کوشش تھی کہ چاہے کسی بھی صورت میں ہوں، مگر تحریر اصل ہو۔ اسی لیے ہمیں خطوط بھی ملے، تراشے ملے، صرف ہاتھ کے لکھے ایک شعر اور اس پر دستخط ملے، کسی کی کتاب پر لکھا جملہ ملا۔ چند رائٹنگز انگلش میں بھی ہیں۔ بس اطمینان یہ ہے کہ سب اصل ہیں۔ بعض آپ کو ادیبوں یا ادارے کے اصل لیٹر ہیڈ پر لکھی دکھائی دیں گی۔ ساتھ ساتھ موجودہ قلم کاروں کی رائٹنگز بھی اسی جوش و جذبے سے منگوائیں، تاکہ اس نایاب ترین کتاب کا حصہ بنا دیں۔ ہوسکتا ہے ہمارا یہ خلوص و محبت بعض افراد کچھ سالوں بعد صحیح معنوں میں سمجھیں کہ ہم نے انھیں شامل کر کے حق دوستی ادا کیا، ان کے نام آنے والی نسلوں کے لیے اس قیمتی کتاب میں محفوظ کرڈالے۔
یقین جانیے کہ یہ کتاب جو آج صرف چھ سو روپے کی ہے، لکھ لیجیے کہ صرف ایک ڈیڑھ سال بعد اسے ہزار ڈیڑھ ہزار پر بھی لینے کو ادب کے شیدائی تلاش کریں گے۔
کتاب منگوانے کا طریقہ:
کتاب محدود تعداد میں شائع کی جا رہی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ایڈوانس بکنگ ہو۔ پہلے ایڈوانس بکنگ والوں کو ہی کتاب بھیجی جائے گی، یہ حتمی بات ہے۔ ہم نے اپنے وسائل کے حساب سے ہی کتاب کی تعداد رکھی ہے، لہٰذا ایک کتاب بھی مفت نہیں دی جائے گی۔ (یہ بھی حتمی فیصلہ ہے.)
کتاب کی قیمت 600 روپے رکھی گئی ہے۔ کم از کم دو کتابیں منگوانے پر 1000 روپے۔ ایڈوانس بکنگ والوں کو ترجیح دی جائے گی۔
محبوب الٰہی مخمور، جاز کیش / ایزی پیسہ
03128452266
شہزاد بشیر
جاز کیش / ایزی پیسہ 03072395447
ایزی پیسہ 03172521294