عذرا یاسمین کا اولین مجموعہ کلام، ”روایت توڑدینی ہے‘‘ – محمد اکبر خان اکبر

عذرا یاسمین کا اولین مجموعہ کلام ”روایت توڑدینی ہے‘‘ ان کی غزلیات، نظموں اور قطعات کا اعلٰی مجموعہ ہے. شاعرہ اپنی کتاب کی ابتدا میں لکھتی ہیں کہ ”میں نے کبھی سوچا تک نہ تھا کہ میرے ٹوٹے پھوٹے چند الفاظ کتاب کا درجہ حاصل کر لیں گے. بس دل کی باتیں ہیں اور بے ساختہ لکھ لی ہیں کہ فرائضِ منصبی کی مصروفیات نے کبھی جم کر سوچنے کا موقع نہیں دیا.‘‘
عذرا یاسمین صاحبہ کا یہ مجموعہ ان کے شعور سخن کی تابندہ دلیل ہے. آپ کے اشعار بے ساختگی اور دل آویزی کا گہرا عکس لیے ہوئے ہیں.
دل رنجیدہ پر اترتے ہیں
غم کو سہہ لو تو شعر بنتے ہیں

عذرا یاسمین کی شاعری میں یاسیت اور رجائیت دونوں جلوہ نما ہیں:
دکھ کی دنیا میں ہم تو جی کر بھی
دل لبھانے کی بات کرتے ہیں

ان کی غزلوں میں خوبی بیان اور فکر و فن کی بلندی واضح دکھائی دیتی ہے:
چوکھٹ پہ سر شام سے ہے منتظر نگاہ
دن بھر کے جھمیلوں کو سمیٹا کرے کوئی

شاعرہ کا شعری ذوق تجرباتی اور تجزیاتی احساسات و خیالات سے کشید شدہ معلوم ہوتا ہے. محترمہ عذرا یاسمین کی شاعری میں غنائیت ان کے مترنم لہجے کا ثبوت ہے، اشعار ملاحظہ فرمائیں:
یہ تیرا پیار بھی غنیمت ہے
پر جدائی بھی اک حقیقت ہے
دور رہنا غرض کے ماروں سے
یہی تم کو میری نصیحت ہے

عذرا یاسمین کی نثری نظمیں بھی موضوعاتی اعتبار سے اہمیت کی حامل ہیں، جو زیادہ تر کلاسیکی رنگ میں رنگی ہوئی ہیں. ان کی شاعری میں زندگی سانس لیتی محسوس ہوتی ہے اور زیست انسانی کے مختلف رنگوں کی ترجمانی اور احساسات کی روانی ان کا منفرد طرزِ اظہار ہے. اس کتاب کو جاذبیت اور انفرادیت کا ایک استعارہ کہا جا سکتا ہے.
شاعرہ کا پہلا مجموعہ کلام ”روایت توڑدینی ہے‘‘، ایک توانا تاثر کا حامل ہے اور وہ فکر وفن کی راہوں میں کامیابی کی منزل سے ہم کنار ہوتی معلوم ہوتی ہیں. امید ہے کہ شاعری کی یہ کتاب ادبی ذوق کے حامل افراد اور ادبی حلقوں میں پذیرائی حاصل کری گی اور اہل علم کو متوجہ کرنے کا باعث ہوگی.

اپنا تبصرہ بھیجیں