اُردو کانفرنس میں ایک ادیب ملے تو انہوں نے کہا،
’’مبشر! اپنی کتاب بھجوانے کا شکریہ۔
میں نے ایک نشست میں پڑھ ڈالی۔
بھئی واہ مزہ آگیا۔‘‘
میں ہاتھ جوڑ کے کھڑا ہوگیا۔
’’سر، آپ نے کتاب دیکھی، میری عزت افزائی ہوگئی۔‘‘
وہ ہاتھ ملاکر رخصت ہوگئے۔
میرے دوست کاشف نے پوچھا،
’’کتاب تحفے میں کیوں دیتے ہو؟‘‘
میں نے بتایا،
’’کچھ کاپیوں میں صفحے آگے پیچھے یا الٹے چھپ جاتے ہیں۔
میں انہیں تحفے میں دے دیتا ہوں۔‘‘
کاشف نے سوال کیا،
’’لوگ شکایت نہیں کرتے؟‘‘
میں نے کہا،
’’کوئی کتاب کھول کر دیکھے گا تو شکایت کریگا۔‘‘
’’دھندلے عکس‘‘، کرن عباس کرن کا تخلیقی جوہر – محمد اکبر خان اکبر
نوید اقبال کا نعتیہ مجموعہ… ’’عروجِ سخن‘‘ – راشد منصور راشدؔ
انتالیسواں سالانہ یکجہتی ظہرانہ و مشاعرہ (اعلیٰ پائے کی دعوت)
اندرونِ گوجرانوالہ گردی – عمران احسان
ممتاز سفرنامہ نگار راؤ اطہر اخلاق کا سفرنامہ تھائی لینڈ، ’’سوادیکا‘‘ – محمد اکبر خان اکبر
محمد وسیم کا سفرنامہ ’’قونیہ مجھے بلا رہا تھا‘‘ – محمد اکبر خان اکبر
’’ریڈ پاکستان‘‘ (Read Pakistan) کے زیر اہتمام سالانہ ’’نیشنل ریڈرز کانفرنس 2022ء‘‘ کا انعقاد
صنفِ نو، ثلاثی غزل اورمحترمہ پروین سجلؔ – راشد منصور راشدؔ
’’ریڈ پاکستان‘‘ (Read Pakistan) کے زیر اہتمام سالانہ ’’نیشنل ریڈرز کانفرنس 2022ء‘‘ منعقد کی جارہی ہے.
کتابوں کے درمیاں – عمران احسان