اس ہفتے میں کتابیں بیچنے کے لئے میانی صاحب گیا۔
مردہ دل زندہ لوگ اب کتابیں کہاں خریدتے ہیں!
قبرستان میں کافی اچھا رسپانس ملا۔
کئی مُردوں نے جنتریاں خریدیں، کئی نے ڈائجسٹ،
ایک نے ابن صفی کا ناول مانگا۔
انتظار حسین کو دیکھ کر مجھے تعجب ہوا،
’’آپ تو کسی اور قبرستان میں مقیم ہیں۔‘‘
وہ مسکرائے، ’’ہاں، منٹو سے ملنے آیا ہوں۔
ناصر کاظمی کی کلیات ہیں تمہارے پاس؟‘‘
میں نے منٹو سے پوچھا،
’’آپ کوئی کتاب نہیں خریدیں گے؟‘‘
منٹو نے روکھے لہجے میں کہا،
’’نہیں۔ مجھے بس ایک قلم اور سادہ کاغذ کا دستہ دے دو۔‘‘
اسد محمد خان، فن اور شخصیت – شہزینہ شفیع
سلام بن رزاق نے کردار نہیں رویے خلق کیے ہیں: سرفراز آرزو
ادبی فورم، ریاض کے زیرِ اہتمام حج سے واپسی پر حسان عارفی کی تہنیت میں ادبی نشست
معروف ادیب اختر شہاب کا افسانوی مجموعہ ”من تراش“ – محمد اکبر خان اکبر
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد مانگٹ کا بے مثل سفرنامہ، ”پھر چلا مسافر“ – محمد اکبر خان اکبر
شکریہ ”الفانوس“ – حسنین نازشؔ
یادوں کی بارش میں نہائے ہوئے لمحوں کی روداد
”خود کی تلاش“، اختر سردار چوہدری کی کہانی کاری – محمد اکبر خان اکبر
”صاحبِ اقلیمِ ادب“، بے بدل صحافی، مدیر اور ناول نگار کو خراجِ تحسین – محمد اکبر خان اکبر
معروف ادیب، مضمون نگار اور سفرنامہ نویس طارق محمود مرزا کا ”مُلکوں مُلکوں دیکھا چاند“ – محمد عمران اسحاق