بھارت کی جانب سے ورکنگ باؤنڈری اور ایل او سی پر جارہیت کا سلسلہ جاری رہتا ہے تو اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کی بہادر افواج بھی اس بھارتی جارہت کا منہ توڑ جواب دیتی رہتی ہیں.
جہاں بھارت نے 1965ء جنگ میں اپنی نام نہاد فتح پر غیر معمولی جشن کا آغاز کیا ہے وہیں پاکستان میں بھی اس جنگ کی فتح کے حوالہ سے خصوصی اقدامات کیے جا رہے ہیں اور اسی مناسبت سے پاک فوج نے بھی جنگ میں اپنی نمایاں کامیابیوں کا ایک نیا ایڈیشن شائع کیا ہے. اس کتاب کا نام ”انڈو پاکستان وار 1965 – اے فلیش بیک” (Indo-Pakistan War 1965 – A Flashback) رکھا گیا ہے.
پاکستان اور بھارت کے درمیان 1965 کی جنگ کے پچاس سال مکمل ہونے پر جہاں بھارت کی حکومت اپنی نام نہاد اور کھوکھلی فتح کا جشن منا رہی ہے وہیں پاکستان میں فوج کی جانب سے میڈیا کے ذریعے اس کا منہ توڑ جواب دیا جا رہا ہے۔ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ، آئی ایس پی آر نے اس کتاب کی شکل میں 1965ء کے حوالے سے رپورٹس چھاپی ہیں۔
اس کتاب میں لکھا ہے کہ اس کا پہلا ایڈیشن جنگ کے خاتمے کے عین ایک سال بعد ستمبر 1966ء میں شائع کیا گیا تھا۔ دوسرا ایڈیشن ستمبر 2002ء اور اب یہ تیسرا ایڈیشن آیا ہے۔ اس کتاب میں میں برطانوی اخبار ’ڈیلی میل‘ اور ’دی مرر‘ میں شائع ہونے والے مضامین بھی شامل ہیں۔
116 صفحات پر مشتمل اس کتاب میں چوِنڈہ کی تاریخی ٹینکوں کی جنگ سے لے کر ’چھمب کی رانی‘ کی کہانی تک بہت کچھ موجود ہے۔ اگر ایک طرف پاکستان فضائیہ کی کارکردگی کا ذکر ہے تو پاکستانی بحریہ کی جانب سے بھارتی بندرگاہ دوارکا پر حملے کو بھی پیش کیا گیا ہے۔
اس کتاب کو مرتب کرنے والوں میں سابق سیکریٹری فاٹا بریگیڈیئر محمود شاہ بھی شامل ہیں۔ بریگیڈیئر محمود شاہ کا کہنا ہے کہ ’یہ کتاب اصل حقائق پر مشتمل ہے. اسے کسی نے لکھا نہیں بلکہ یہ جنگ کے ایک ایک دن کے واقعات کے بارے میں ہے۔‘
یاد رہے کہ 1965ء کی جنگ میں بریگیڈیئر محمود شاہ نے بطور رضاکار حصہ لیا تھا کیوں کہ اس وقت وہ ایک طالب علم تھے۔ بریگیڈیئر محمود شاہ کا کہنا ہے کہ:
’انڈیا نے بین الاقوامی سرحد کے خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان پر حملہ کیا۔ پاکستان اس جنگ کے لیے بالکل تیار نہیں تھا بلکہ اس کی فوجیں پریڈ کر رہی تھیں، لیکن جب انھوں نے حملہ کیا تو پاکستان نے اس کا جواب دیا۔‘
بریگیڈییر محمود شاہ کہتے ہیں کہ بھارت کو اس جنگ میں ایک قسم کی شکست ہوئی اور تاشقند معاہدے کے بعد جنگ بندی ہوئی۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ دنیا بھر کے میڈیا میں یہ لکھا گیا کہ بھارت نے حملہ کیا اور پاکستان نے جواب دیا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 17 دن تک جاری رہنے والی اس جنگ میں بھارت کی ایک لاکھ فوج کا پاکستان کی 60 ہزار فوج سے مقابلہ تھا۔ پاکستان ہر سال چھ ستمبر کو اس جنگ کی یاد میں’’یومِ دفاعِ پاکستان‘‘ مناتا ہے.