3 جون، 1947ء کو تقسیمِ ہند کے اعلان کے وقت آل انڈیا ریڈیو ، دہلی سے قائد اعظم محمد علی جناحؒ نے انگریزی میں تقریر کی. اس تقریر کے آخر میں قائد اعظمؒ نے ”پاکستان زندہ باد‘‘ کا نعرہ لگایا. قائد اعظمؒ کی اس تقریر کا اُردو ترجمہ اپنی آواز میں نشر کرنے کا موقع سید انصار ناصر کو ملا. بعد میں انہوں نے ریڈیو پاکستان میں اپنی خدمات انجام دیں اور اعلیٰ عہدوں تک پہنچے. سید انصار ناصر نے 3 جون، 1947ء سے 14 اگست، 1947ء تک کے واقعات پر مشتمل ایک کتاب ”پاکستان زندہ باد‘‘ تحریر کی.
”پاکستان زندہ باد‘‘ قومی نغمات کے ایک مجموعے کا بھی نام ہے جس کے شاعر اُمید فاضلی ہیں. اُمید فاضلی کا اصل نام ممد شاد تھا. وہ 7 نومبر، 1923ء کو پیدا ہوئے. انہوں نے 9 سال کی عمر میں پہلی غزل کہی. قومی شاعری پر مشتمل ان کا ایک اور مجموعہ ”تب و تاب جاودانہ‘‘ ہے. اُمید فاضلی کا انتقال 28 ستمبر، 2005ء کو کراچی میں ہوا.
تعلیم، تجارت اور خدمتِ ادب: کتاب فروش آن لائن بُک سٹور – حذیفہ محمد اسحٰق
”مشاہیرِ بلوچستان“، پروفیسر سید خورشید افروزؔ کی متاثر کن تحقیق – محمد اکبر خان اکبر
”حسنِ مصر“ سے آشنائی – محمد اکبر خان اکبر
سلمان باسط اور ”ناسٹیلجیا“ کا پہلا پڑاؤ – محمد اکبر خان اکبر
اُردو کے نامور ناول نگار اور افسانہ نویس، منشی پریم چند – آمنہ سعید
نامور ادیب، پروفیسر تفاخر محمود گوندل کا بے مثال حجاز نامہ ”جلوہ ہائے جمال‘‘ – محمد اکبر خان اکبر
ممتاز شاعر اور ادیب، اکرم خاورؔ کی شاعری – آصف اکبر
ممتاز شاعرہ اور افسانہ نگار، فوزیہ تاج کی کی ایک اعلٰی افسانوی تصنیف، ”جل پری‘‘ – محمد اکبر خان اکبر
نامور کالم نگار و افسر تعلقات عامہ محترمہ تابندہ سلیم کی کتاب، ”لفظ بولتے ہیں“ – محمد اکبر خان اکبر
اسد محمد خان، فن اور شخصیت – شہزینہ شفیع