نوشاد عادل: بچوں و بڑوں کے ادیب، ڈراما نگار اور ناول نویس – محبوب الٰہی مخمور

نوشاد عادل بچوں و بڑوں کے ادیب، ڈراما نگار اور ناول نویس ہیں۔ نوشاد عادل وہ ادیب ہیں جنہوں نے بچوں کے ساتھ ساتھ بڑوں کے لیے مختلف ڈائجسٹوں میں بے پناہ لکھا ہے. ان کے کریڈیٹ پر متعدد بچوں اور بڑوں کے لیے لکھی گئی کہانیاں موجود ہیں۔ نوشاد عادل بڑے فخر سے اپنے آپ کو سب سے پہلے بچوں کا ادیب قرار دیتے ہیں اس کے بعد وہ اپنے آپ کو بڑوں کا ادیب اور ڈراما نگار کہتے ہیں۔ نوشاد عادل نے عام ادیبوں کی طرح ایک دو موضوعات کو نہیں چنا، بلکہ معاشرتی، اسلامی، اصلاحی، مزاحیہ، سائنسی، جاسوسی، خوف ناک، ایڈونچر اورسسپنس سے بھرپورناول اور ناولٹ لکھے ہیں۔

اُردو میں 700 سے زائد جاسوسی ناول لکھنے والے معروف ادیب اشتیاق احمد کے ساتھ ایک یادگار فوٹو

نوشاد عادل نے سنجیدہ کہانیوں کے ساتھ ساتھ مزاحیہ تحریروں میں بھی خود کو منوایا ہے۔ ماہ نامہ نٹ کھٹ کی مقبول عام مزاحیہ سیریز ”ڈربہ کالونی‘‘ اور ہمدرد نونہال کی مشہورمزاحیہ سیریز ”واحد بھائی کی کہانیاں‘‘ کتابی صورت میں شائع ہو کر قارئین سے پسندیدگی کی اسناد وصول کر چکی ہیں۔ اسی طرح ماہ نامہ انوکھی کہانیاں میں قسط وار شائع ہونے والے خوف ناک ناول ”سرد جہنم‘‘ اور ”جان لیوا‘‘ بھی کتابی شکل میں آ چکے ہیں، جو اُن کی کامیابیوں کے منہ بولتے ثبوت ہیں۔

نوشاد عادل جاسوسی ادب کا طویل ترین قسط وار ناول ”دیوتا‘‘ لکھنے والے محی الدین نواب کے ساتھ

بطور مدیر مجھے نوشاد عادل کی ہر تحریرنے حیرت زدہ کیا ہے کہ وہ ہر موضوع کے ساتھ انصاف کرتے ہیں۔ مرکزی خیال، اچھوتے اور مکالموں کا استعمال برجستہ ہوتا ہے۔ میں نوشاد عادل کو اچھوتی کہانیوں کے ساتھ ساتھ اچھوتے مکالموں کا ادیب بھی کہتا ہوں، جنھیں پڑھ کر قارئین مسکرانے لگتے ہیں۔ اُن کی کہانیوں میں دل چسپی اور برجستگی کے ساتھ ساتھ کوئی نہ کوئی خاص بات پوشیدہ ہوتی ہے، جو پڑھنے والے کے دل میں غیر محسوس طریقے سے اُتر جاتی ہے اوروہ اُسے ہمیشہ یاد رکھتا ہے۔ مجھے یہ لکھنے میں کوئی عار نہیں کہ نوشاد عادل کی تحریروں سے نئے لکھنے والے راہ نمائی حاصل کرسکتے ہیں اور قارئین دل چسپی کے ساتھ ساتھ اچھی اوربری باتوں میں فرق کرسکتے ہیں۔

نوشاد عادل، جدون ادیب، غلام رضا جعفری، ممتاز ڈراما نگار مصطفیٰ ہاشمی، پرویز بلگرامی، محبوب الٰہی مخمور اور ڈاکٹر ظفر احمد خان کے ساتھ

بقول نوشاد عادل، ان کی پہچان اور شناخت بچوں کا ادیب ہونا ہے. یوں تو نوشاد عادل کی سیکڑوں کہانیاں اور لاتعداد ناولز میرے زیرِ مطالعہ رہے ہیں اور میرے رسالے ماہنامہ انوکھی کہانیاں کراچی کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس میں نوشاد عادل کے سب سے زیادہ ناولز شائع ہوئے ہیں، جنہیں سیکڑوں نہیں ہزاروں قارئین نے پسندیدگی کی سند سے نوازا ہے۔
نوشاد عادل نے انوکھی کہانیاں اور دیگر رسائل میں ایسے ایسے موضوعات اور مرکزی خیال پر ناولز، ناولٹ اور کہانیاں لکھیں ہیں جن کا ایک عام ادیب تصور بھی نہیں کر سکتا۔ نوشاد عادل کو ناولز اور ناولٹ لکھنے میں کمال حاصل ہے، وہ اپنی کہانیوں کے ذریعے قارئین کو اپنی گرفت میں لے کر اسے اس دنیا میں لے جاتے ہیں جو ان کے ناولٹ میں ہوتی ہے اور قاری خود ناول کا کردار بن جاتا ہے۔ نوشاد عادل کے ناولز اور کہانیوں کے مرکزی خیال انتہائی اچھوتے اور منفرد ہوتے ہیں جن کو پڑھ کر قاری ان کی خداداد صلاحیتوں کا قائل ہوجاتاہے۔ میں اس موقع پر بچوں کے لیے لکھے گئے ان کے سب سے طویل قسط وار ناول ”آگ کا بیٹا‘‘ کا ذکر کروں گاجس کی وہ 96 قسطیں لکھ چکے ہیں اور یہ ناول اب بھی جاری وساری ہے۔ میں یہ لکھنے میں عار محسوس نہیں کرتا کہ جاسوسی ادب کا طویل ترین قسط وار ناول ”دیوتا‘‘ لکھ کر محترم محی الدین نواب نے ریکارڈ قائم کیا ہے تو بچوں کے لیے طویل ترین ناول ”آگ کابیٹا‘‘ لکھ کر نوشاد عادل نے بھی ایک ریکارڈ قائم کیا ہے۔ آخر میں، مَیں یہ کہوں گا کہ نوشاد عادل بچوں کے ادب کے محی الدین نواب ہیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں مزید ریکارڈ قائم کرنے کی استقامت عطا فرمائے، آمین

دائیں سے بائیں: نوشاد عادل، محبوب الٰہی مخمور اور ڈاکٹر ظفر احمد خان

اس مضمون کے مصنف محبوب الٰہی مخمور، ایم اے صحافت اور ایم اے اردو ادب ہیں. آپ بچوں کے مقبول رسالے ”ماہنامہ انوکھی کہانیاں، کراچی‘‘ کے مدیر اور ”کتاب نامہ‘‘ کے مدیرِ منتظم ہیں.

4 تبصرے “نوشاد عادل: بچوں و بڑوں کے ادیب، ڈراما نگار اور ناول نویس – محبوب الٰہی مخمور

  1. Saqib Butt sahab jes tarhan kitaabnama per mahnat kar rahay han wo bohat he shandar hay or terreron ka intikhab or pher unki kitaabnama per ishayat wo bhe zabardast kam hay hay or foran he fasla karna or pher usko ki tazzen o arraish karna qabil e dada hay. MEHBOOB ELAHI MAKHMOOR, EDITOR, MONTHLY ANOKHI KAHANIYAN, KARACHI

  2. ye Mehboob Bhai ki Adb aur Adeebon se Mohabbat hai kay wo Likhnay Walon ki Hosla Afzai kartay hain. main ne ab tak jo Chota Mota Kam kia hai …saach Baat hai kay Main us se Mutmaeen nahi hon…insha ALLAH abhi Bohat Koch karna hai. App ki Meharbani kay Bohat Ehsan Tareekay se ye Mazmoon Lagaya..

  3. ماشاءاللہ بہت عمدہ مضمون لکھا ہے محبوب بھائی آپ نے۔ جیسا آپ نے لکھا ہے میں نے بھی نوشاد بھائی کے لکھے کو ویسا ہی پایا ہے۔اور اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ میرے خیال میں بھی وہ واقعی بچوں کے ادب کے نواب صاحب ہیں۔ جن کا قلم نت نئے اور سب سے الگ موضوعات کا نہ صرف انتخاب کرتا بلکہ اسی خوبصورتی سے اسے نبھاتا بھی ہے۔ اور قارئین کو اپنے سحر میں ایسے جکڑتا ہے کہ جب تک قاری کہانی ختم نہ کر لیں دم نہیں لیتا۔ اور خود کو بھی اس کہانی کا ایک کردار سمجھتا ہے۔ اور ان کا حالیہ کارناموں میں ادب اطفال کی ریکارڈ بک اور بہترین ادیبوں کی آپ بیتیوں پر مشتمل کتاب شائع کرنا ہے۔ جس میں آپ کو بھی برابر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ اور آپ سب کا یہ کارنامہ ایک تاریخی دستاویز کا کام دے گا۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اور نوشاد بھائی کو مزید کامیابیاں عطا فرمائے آمین ثم آمین۔

تبصرے بند ہیں