انگریزی زبان کی نوجوان شاعرہ سارا جاوید راٹھور کی شاعری کا مجموعہ ’’ابیٹیوریز فار دی ڈیڈ اینڈ اَن ڈیڈ‘‘ (OBITUARIES FOR THE DEAD AND THE UNDEAD) کے عنوان سے شائع ہو گیا ہے. لاہور سے تعلق رکھنے والی سارا جاوید راٹھور کا شمار انگریزی کی نوجوان شاعرات میں ہوتا ہے. 2020ء میں سارا جاوید راٹھور کو اُن کی کتاب ”Meraki‘‘ (سال اشاعت: 2018ء) کی اشاعت پر ”قومی ادبی ایوارڈ‘‘ برائے سال 2018ء دیا گیا. انگریزی شاعری کے اس ایوارڈ ”داؤد کمال ایوارڈ‘‘ کے ساتھ نقد رقم بھی شامل تھی. سارا جاوید کو بچپن سے ہی مطالعہ کتب اور شاعری کا شوق رہا ہے.
قبل ازیں سارا ”The Mystery of the Bloody Murder‘‘ اور ”I lived with Death‘‘ کے عنوانات سے دو ناول لکھ چکی ہیں. آپ کی شاعری کی پہلی کتاب ”Meraki‘‘ کے عنوان سے ’’بک ہوم پبلیشرز، لاہور‘‘ سے شائع ہوئی تھی. یاد رہے کہ سارا جاوید کی پہلی کتاب نو سال کی عمر میں شائع ہوئی اور دوسری کتاب کی اشاعت (2016ء) کے وقت اُن کی عمر فقط پندرہ برس تھی. سارا جاوید راٹھور کی والدہ نائلہ راٹھور بھی اُردو میں شاعری کرتی ہیں.
ادارہ ”کتاب نامہ‘‘ سارا جاوید راٹھور کو ان کی اس نئی کتاب ’’ابیٹیوریز فار دی ڈیڈ اینڈ اَن ڈیڈ‘‘ کی اشاعت پر مبارک باد پیش کرتا ہے اور مسقبل میں اُن کی مزید کامیابیوں کے لیے دعا گو ہے. خوب صورت سرِ ورق کے ساتھ، 128 صفحات ہر مشتمل اس کتاب کی قیمت 500 روپے مقرر کی گئی ہے اور اسے بھی ’’بک ہوم پبلیشرز، لاہور‘‘ نے بہت اہتمام سے شائع کیا ہے.
دائیں فوٹو: بک ہوم پبلیشرز، لاہور کے ڈائریکٹرز رانا عبدالرحمٰن اور ایم سرور شاعرہ سارا جاوید کو ان کی نئی کتاب پیش کرتے ہوئے.
بائیں فوٹو: سارا جاوید اپنی والدہ اور اردو کی شاعرہ نائلہ راٹھور کے ساتھ.