قوت عشق سے ہر پست کو بالا کر دے
دہر میں اسم محمد ﷺ سے اجالا کر دے
جناب گل بخشالوی وہ ادب دوست اور ادب نواز ادبی شخصیت ہیں جو پاکستان کے ایک چھوٹے سے شہر میں مقیم اردو ادب کی خدمت میں دل و جان سے ہمہ وقت متحرک و مصروف ہیں. اب تک ان کے تین مجموعہ ہائے نعت، چار مجموعہ ہائے غزل و نظم، تین سفرنامے، دو مجموعہ ہائے مضامین اور ایک درجن سے زائد دیگر تالیفات منصہ شہود پر آ چکی ہیں. آج کے کتاب نامہ میں سالِ رواں میں شایع ہونے والا ان کا مجموعہ حمد، نعت، منقبت اور مناجات ’’مرا قبیلہ محمدی ﷺ ہے‘‘ زیرِ تبصرہ ہے. خوب صورت سرورق اور معیاری اشاعت پہلی نگاہ ہی میں قاری کو متوجہ کر لیتی ہے. اس مجموعے میں 13حمد، 29 نعتیں، 44 مناجات و احساسات اور4 منقبت شامل ہیں. گل بخشالوی اس کتاب میں تحریر کرتے ہیں کہ:
”میں نعت گوئی کی معراجِ کے لیے اس وقت شاعری کے پہلے زینے پر ہوں. میرے شعور میں نام مصطفیٰ ﷺ اور عشقِ مصطفیٰ ﷺ مہک رہا ہے. میں اپنے شعور کی تسکین کے لیے فکر کی بہار شاعری کے جھولے میں رب ذوالجلال سے عرض گزار ہوں کہ
یارب مری حیات کا جب ہو چراغ گل
کعبہ ہو مرے سامنے یا روضہ رسول ﷺ
گل بخشالوی کی حمد نگاری اپنے رب سے والہانہ پن کا اظہار ہے. رب جلیل کی عظمت و قدرت کی ترجمانی ہے. وہ کہتے ہیں:
تجھے قریب سے دیکھا ہے دل کے کعبے میں
ترے جمال کا کیا کیا رقم نصاب کروں
ترے بغیر ہر ایک سوچ ہے گناہ عظیم
میں ذکر خیر سے کیوں آخرت خراب کروں
وہ پروردگار عالم کی تخلیقات کا گہرا مشاہدہ ہی نہیں رکھتے بلکہ اس مشاہدے کو جامہ سخن پہنا کر عوام الناس کے سامنے بھی لاتے ہیں اور یوں وہ لوگوں کو درحقیقت ذات باری تعالیٰ کی طرف توجہ دلاتے ہیں.
فلک پہ مل کے نجوم اک قمر کو دیکھتے ہیں
کمال ہیں ترے جلوے جدھر کو دیکھتے ہیں
نبی ﷺ کے حسن سے روشن ہوا ہے یہ عالم
جہاں پہ تیرے کرم کی نظر کو دیکھتے ہیں
وہ تخلیقات کی دنیا میں گم نہیں ہوتے بلکہ اس خالق کی مدح کرتے دکھائی دیتے ہیں جس نے یہ سب کچھ بنایا. گویا ان کی حمدیہ شاعری دعوت توحید سے بھی مزین ہے.
میرے لیے تخلیق کیا ارض و سما ہے
خالق ہے تو واحد مری دنیا کا خدا ہے
ان کی نعت گوئی عشقِ رسول ﷺ سے عبارت ہے. وہ اپنے الفاظ کو کچھ اس طرح ترتیب دیتے ہیں کہ وہ ایک اعلی تقدیس کی صورت میں ہمارے سامنے جلوہ نما ہوتی ہے. ان کے نعتیہ اشعار کا ایک ایک لفظ رسول رحمت ﷺ کی شان بیان کرتا محسوس ہوتا ہے.
نبی ﷺ کے حسنِ عمل سے دنیا نے زندگی کی ضیاء کو سوچا
حیات اقدس سے اس جہاں کی شب قیامت میں لو لگی ہے
مزید دیکھیے ان کی سخن سرائی سے ان کا عشقِ مصطفیٰ ﷺ کیسے واضح ہو رہا ہے.
عشقِ احمد ﷺ میں مجھے تحفہ کیسا
زندگی ساتھ ساتھ ہے میرے کسی پیارے کی مثال
اسی طرح وہ کہتے ہیں کہ:
جہان عشقِ محمد ﷺ میں روشنی کا سبب
لہو چراغ میں جو آل مصطفیٰ ﷺ کا ہے
گل بخشالوی کا یہ مجموعہ ’’مرا قبیلہ محمدی ﷺ ہے‘‘ اردو ادب میں گراں قدر اضافہ ہے. شاعر کی ادبی خدمات آبِ رز سے لکھنے کے قابل ہیں. میرے پاس وہ الفاظ نہیں جو ان کے اس مجموعے کا حق ادا کر سکیں. دعاگو ہوں کہ رب العالمین ان کی عمر میں برکت عطا فرمائے، انہیں صحت و تندرستی سے مالا مال رکھے تاکہ وہ اسی طرح ادب کی خدمت کرتے رہیں. اس کتاب کی اشاعت 2020ء میں عمل میں آئی.