”آجڑی دا خاب‘‘، پاؤلو کوئیلو کے ناول ”الکیمسٹ‘‘ کا سرائیکی ترجمہ — ایک ادبی و فکری شاہکار – حسنین نازشؔ

پاؤلو کوئیلہو کا ناول The Alchemist بلاشبہ عصرِ حاضر کے اُن لازوال ادبی متون میں شمار ہوتا ہے جنہوں نے قاری کو نہ صرف تخیلاتی سطح پر مسحور کیا بلکہ روحانی و وجودی سطح پر بھی جھنجھوڑا۔ یہ کہانی سانتیاگو نامی ایک چرواہے کی ہے جو اپنے خواب کی تکمیل کے سفر میں خودی، کائنات اور تقدیر کے رازوں سے آشنا ہوتا ہے۔ اس ناول کا ساجد دامانی نے پر مغزسرائیکی زبان میں ترجمہ کر کے ایک نہایت اہم اور خوش آئند ادبی اضافہ کیا ہے۔
سرائیکی زبان اپنی فطرت میں نرم، صوفیانہ اور وجدانی رنگ لیے ہوئے ہے۔ اس کی مٹھاس اور علامتی قوت نے ”الکیمسٹ‘‘ کے روحانی اور تمثیلی پہلوؤں کو نئی معنویت عطا کی ہے۔ مترجم ساجد دامانی نے جملوں کو مقامی لہجے اور محاورے کے ساتھ اس طرح برتا ہے کہ قاری کو اجنبیت کا احساس نہیں ہوتا بلکہ وہ محسوس کرتا ہے کہ یہ کہانی اس کی اپنی زمین اور ثقافت میں پروان چڑھ رہی ہے۔
خواب کی تلاش، تقدیر پر ایمان، صبر، محبت اور خود کو دریافت کرنا، دراصل وہی عناصر ہیں جو سرائیکی خطے کی صوفیانہ روایت کا جوہر ہیں۔ بلھے شاہ، خواجہ فرید اور سچل سرمست کی شاعری میں بھی یہی فکری دھارے ملتے ہیں۔ اس لیے یہ ترجمہ محض لسانی خدمت نہیں بلکہ تہذیبی ربط کا ایک نادر نمونہ ہے۔
مترجم نے جہاں اصل متن کے فلسفیانہ اور علامتی اشاروں کو برقرار رکھنے کی کامیاب کوشش کی، وہیں بعض مقامات پر فارسی و عربی الاصل الفاظ کے ذریعے معنوی گہرائی پیدا کرنے کی شعوری سعی کی ہے۔ اسلوب کی سلاست اور جملوں کی روانی قاری کو ہمہ وقت داستانی فضا میں رکھتی ہے۔
یہ ترجمہ سرائیکی زبان کے ادبی سرمایہ میں نہ صرف ایک قیمتی اضافہ ہے بلکہ یہ اس حقیقت کا ثبوت بھی ہے کہ سرائیکی زبان میں عالمی ادب کے بڑے اور پیچیدہ تخلیقات کو پوری قوت کے ساتھ منتقل کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
”الکیمسٹ‘‘ کا یہ سرائیکی ترجمہ قاری کے لیے ایک روحانی و ادبی تجربہ ہے جو اسے اپنی میٹھی زبان میں ایک عالمی شاہکار سے روشناس کراتا ہے۔ یہ ترجمہ سرائیکی زبان کے وقار اور اس کی تخلیقی صلاحیت کا مظہر ہے اور مستقبل میں مزید عالمی ادب کو سرائیکی قالب میں ڈھالنے کی راہیں کھولتا ہے۔
میں ان خوش بختوں میں شامل ہوں جنہوں نے 2023ء میں اندلوسیہ کے اس چرچ کی سیر کی جہاں ناول ”الکیمسٹ‘‘ کے ہیرو سینتیاگو نے خزانے کا خواب دیکھا تھا۔ لیکن اس سے زیادہ پر مسرت لمحات آج میسر آئے جب ساجد دمانی سے ”الکیمسٹ‘‘ کا سرائیکی ترجمہ محبت سے وصول کیا۔
ترجمے کے حوالہ سے میں ساجد دمانی کے ترجمے ”آجڑی داخاب‘‘ کو ایک عمدہ ادبی کاوش سمجھتا ہوں۔یہ ترجمہ سرائیکی ادب کا ایک معتبر حوالہ سمجھا جائے گا اور مستقبل میں سرائیکی – انگریزی مترجمین کے لیے نئی راہیں کھولے گا.

اپنا تبصرہ بھیجیں