روسی صدر ولادیمیر پُوتن کی داستانِ حیات ”مردِآہن‘‘

”مردِآہن‘‘ روسی صدر ولادیمیر پُوتن اور اُن کے عزیزواقارب کے انٹرویوز پر مبنی کتاب ہے جو روسی زبان میں شائع ہوئی۔ تین روسی لکھاریوں، نتالیا گیوورکیا، نتالیا تیماکوو، آندریئی کولیسنیکو نے روسی صدر پوتن سے انٹرویو کرکے اُن کی داستانِ حیات کو بیان کیا ہے۔ شرمیلا، نڈر، جرات مند اور قوم پرست ولادیمیر پوتن، دنیا میں ایک ”مردِآہن“ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس کتاب کی خاصیت یہ ہے کہ اسے ڈاکٹر نجم السحر بٹ نے براہِ راست روسی زبان سے اردو میں ترجمہ کیا ہے۔ یہ ایک ایسے کامیاب رہبر کی داستانِ حیات و جدوجہد ہے جس کا چرچا اب ساری دنیا میں ہے۔
سوویت یونین کی تحلیل کے بعد روسی فیڈریشن کا وجود بھی شدید خطرات سے دو چار تھا۔ جب ولادیمیر پوتن نے عبوری صدر کا عہدہ سنبھالا تو ملک اقتصادی طور پر تقریباً دیوالیہ تھا،لیکن اُن کی قیادت نے روس کو نہ صرف دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا کیا بلکہ اسے معاشی واقتصادی طاقت بنا دیا۔ برباد معیشت اور دہشت گردی، روس کے اندرونی بحرانوں میں سرِفہرست تھے جو پوتن نے حیران کن حد تک حل کرلیے۔غریب گھرانے میں جنم لینے والے ولادیمیر پوتن کی داستان دنیا کے کروڑوں انسانوں کے لیے مثال ہے۔ ان کے والد لینن اور سٹالن کے باورچی تھے، اسی سبب وہ سیاست کے کئی مخفی پہلوؤں سے آگاہ ہوئے۔ اشتراکی روس میں جنم لینے والے پوتن اب دنیا کی طاقتور ترین شخصیت بن چکے ہیں، ان کی داستانِ حیات وجدوجہد ایک مثال ہے۔
جمہوری پبلیکیشنز، لاہور کے زیرِ اہتمام شائع شدہ 216 صفحات پر مشتمل اس کتاب کی قیمت 600 روپے مقرر کی گئی ہے.